بادشاہ اور تین دوست
ایک دفعہ تین دوستوں کو کسی معاملے میں پھانسی کی سزا ہوگئی وہ بہت چیخے چلائے کہ ہم نے تو دنیا میں کچھ بھی نہیں دیکھا ۔ ہماری تو ابھی شادی بھی نہیں ہوئی۔ بادشاہ کے دل میں رحم آگیا تو اس نے کہا ٹھیک ہے تم لوگوں کی پھانسی کی سزا معاف کی جاتی ہے لیکن تم کو ایک آزمائش سے گذرنا پڑے گا ۔ اگر تم کامیاب ہوگئے تو تمہاری شادی ایک خوبصورت اور نیک سیرت لڑکی سے کر دی جائے گی لیکن اگر تم ناکام ہوگئے تو تمہاری شادی ایک بدصورت اور بدمزاج عورت سے کی جائے گی جو کو جہنم بنادے گی تینوں نے اس شرط کو منظور کرلیاانہیں ایک تاریک کمرے میں اکٹھا رکھا گیا۔ جہاں مکمل اندھیرا تھا۔ اور بتایا گیا کہ یہاں ایک ماہ تک رہنا ہے۔ یہیں سب کچھ کھانا پینا ، سونا ، سونا جاگنا ہوگا۔ اور کمرے میں جگہ جگہ پاپڑ رکھے گئے ہیں ان سے بچنا ہے کہ پاوں کے نیچےنہ آجائے۔جس کا پاؤں پاپڑ پر آگیا ۔ وہ ناکام ہوگیا اور جو پورا مہینہ احتیاط سے گزار گیا وہ کامیاب ہوگیااب تمام دوست اس آزمائش سے صحیح سلامت گذرنے کیلئے مکمل احتیاط سے رہنے لگے9 دن خیریت سے گذرگئے ۔ دسویں دن ایک دوست کا پاوں پاپڑ پر آگیا۔ فورا" سپاہی اسے کمرے سے نکال کر لے گئے اور اسکی شادی بدصورت عورت سے کردی گئی ۔اب دو دوست خوش ہوئے کہ اب جگہ کھلی ہو گئی ہے۔ بیسویں دن ایک اور دوست کا پاوں پاپڑ پر آگیاسپاہی اسے بھی روتا دھوتا لے گئے۔اب تیسرا اکیلا رہ گیا۔ اس نے باقی دن خیریت سے گذار لیےآزمائش پوری ہونے پر اسکی شادی ایک خوبصورت لڑکی سے کردی گئی اور وہ خوشی خوشی رہنے لگاایک دن اس نے اپنی بیوی سے کہا" تمھیں پتہ ہے میں تمھیں حاصل کرنے کیلئے کتنی تکلیف دہ آزمائش سے گذرا ہوں- " اور اسکے بعد مکمل تفصیل سمجھائی ۔پھر پوچھا " اچھا تم بتاؤ۔ تم نے مجھے حاصل کرنے کیلئے کیا کیا؟"اس لڑکی نے ٹھنڈی سانس بھری اورکہا" ہم بھی تین سہیلیاں ایک کمرے میں بندتھیں۔ پھر ایک دن میرا پاؤں پاپڑ پہ آگیا"