.....حرفِ دعا.....
یارب تو میرے دل سے تکبر نکال دے
پیدا ھو جس سے عاجزی وہ چال ڈھال دے
جس میں نہ ھو ذراب ھی رعونت کاشائبہ
اندازِ گفتگو وہ مجھے بےمثال دے
ایسی زباں دے جو کبھی غیبت نہ کرسکے
خالی ھو طعن وطنز سے وہ قیل وقال دے
ھر لمحہ میرا وقف ھو تیری جناب میں
جوصرف تجھکو سوچے مجھے وہ خیال دے
جی بھر کے دونوں ھاتھوں سے دوں تیری راہ میں
اپنے خزانوں سےسے تو مجھے اتنا مال دے
تیرا،ترے نبی کا عدو مجھ سےخوف کھائے
وہ دبدبہ دے مجھکو وہ جاہ وجلال دے
مغرب بھی معترف ھو مری دستگاہ کا
یارب مجھے وہ علم وہ اوج و کمال دے
تیرے سوا نہ پھیلےکسی کے بھی روبرو
اپنے کرم سے مجھکو وہ دستِ سوال دے
یارب ہے تیری ذات علیٰ کلِّ شََی قدیر
جو دل میں لاؤں وہ مری جھولی میں ڈال دے
ھر وقت جاری ھو مری نس نس سےتیرا نام
مجھکو وہ قال دے مجھے وہ مست حال دے
تیرے ھی ذمّے ھے مری روزی کا بندوبست
مجھکو تو بے حساب دے اور سارا سال دے
یارب ھوں تیرے درپہ کسی غیر کے نہیں
دونوں جہان تو مری جھولی میں ڈال دے
ھروقت سوچتارھوں امّت کی بہتری
صدقے نبی کے مجھکو وہ رنج وملال دے
یارب حرام خوری سے محفوظ رکھ مجھے
اپنی جنابِ خاص سے رزقِ حلال دے
یارب سدا رضابہ قضا ھو مراشعار
تو جامِ جم دے یا مجھے جامِ سفال دے
آمین ثم آمین
یا رب العالمین
Tags:
آج کی دعا