پاس ورڈ - Password - ایک مزاحیہ تحریر پڑھیں


پاس ورڈ
۔۔۔۔۔۔
ایک کمپنی کی ویب سائٹ اپنے ملازمین کو ذاتی ای میل کی سروس فراہم کرتی تھی۔ کمپنی کے ایک ملازم نے وہاں پر اپنی آئی ڈی بنانے کے لئے آن لائن رجسٹریشن فارم بھرنا شروع کیا۔۔ باقی سارا کچھ فل کرنے کے بعد پاسورڈ کے خانے میں اس نے اپنی آسانی کی خاطر anda لکھ دیا۔۔
”انڈا“ پاسورڈ رکھنے پر ایرر آگیا کہ پاسورڈ کم سے کم آٹھ حروف پر مشتمل ہونا چاہئے۔ اس نے ایک سیکنڈ میں پاسورڈ تبدیل کر کے ubla anda کر دیا۔
”ابلا انڈا“ لکھنے کے بعد پھر سے ایرر آگیا کہ پاسورڈ میں کم سے کم ایک عدد حسابی ہندسہ بھی ہونا چاہئے۔ اس نے فوری طور پر تبدیلی کرتے ہوئے پاسورڈ 1 ubla anda کر دیا۔
”ایک ابلا انڈا“ کرنے پر بھی ایرر سامنے آگیا کہ پاسورڈ میں خالی سپیس کوئی نہیں ہونی چاہئے۔۔اس نے سپیس ختم کئے اور تھوڑی سی مزید تبدیلی بھی کی۔ نیا پاسورڈ کچھ یوں بنا:۔ 50gandayublayanday
۔”پچاس گندے ابلے انڈے“ لکھنے کا مطلب تھا کہ اسے فرسٹریشن شروع ہوگئی ہے۔۔۔ ایسے میں پھر سے ایرر آگیا کہ کم سے کم ایک حرف ضرور کیپیٹل )بڑا( ہونا چاہئے۔
نیا پاسورڈ یہ بن گیا
50GANDAYublayanday
پھر سے ایرر آگیا کہ لگاتار دو حروف کیپیٹل نہیں لکھے جا سکتے۔ اس نے غصے میں ایک لمبا چوڑا دھمکی آمیز پاسورڈ لکھ دیا:
50GandayUblayAndayTumharayMunhParMaaronGaa,AgarAbPasswordNahiMaana
۔”پچاس گندے ابلے انڈے تمہارے منہ پر ماروں گا، اگر اب پاسورڈ نہیں مانا“ ۔
اس کے باوجود ایرر آگیا کہ ”کوما“ سمیت کوئی بھی پنکچوئیشن پاسورڈ میں الاؤ نہیں ہے۔ اس نے فائنل وارننگ دیتے ہوئے لکھا:۔
AbMainWaqaiGhussayMenHoonMerayDimaaghKaMeterGhoomRahaHay50GandayUblayAndayTumharayMunhParMaaronGaaAgarAbBhiPasswordNahiMaana
۔”اب میں واقعی غصے میں ہوں۔ میرے دماغ کا میٹر گھوم رہا ہے۔ پچاس گندے ابلے انڈے تمہارے منہ پر ماروں گا اگر اب بھی پاسورڈ نہیں مانا“۔
کمپیوٹر بھی ایک طرح کا انسان ہی واقع ہوا ہے۔ اتنی سخت دھمکی سن کر وہ بھی ڈر گیا اور اپنی ہار تسلیم کرنا ہی بہتر سمجھا اور انتہائی عاجزی اور فرمانبرداری کے ساتھ ایرر بھیج دیا:۔
پاسورڈ ”بنیادی طور پر“ تو بالکل ٹھیک ہے لیکن گ۔۔ گگ۔۔ گستاخی معاف۔۔۔!۔ یہ پاسورڈ پہلے ہی تمہاری طرح کے کسی ”فرسٹریٹڈ اور ڈپریسڈ“ انسان کے زیر استعمال ہے۔ ہماری سروس ایک پاسورڈ دو لوگوں کواستعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ :D

Post a Comment

Yahan Comments Karein

Previous Post Next Post